تاریخ کے اوراق کو پلٹیں تو ہر دور میں خواتین نے معاشرے کی تعمیر اور ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ بزرگ خواتین نہ صرف گھر کی رونق ہوتی ہیں بلکہ وہ اپنے تجربات اور حکمت سے نئی نسل کو راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
قدیم تہذیبوں میں خواتین کو معاشرتی، تعلیمی اور مذہبی میدان میں نمایاں مقام حاصل تھا۔ مثال کے طور پر، اسلامی تاریخ میں حضرت خدیجہؓ جیسی ہستیوں نے نہ صرف تجارت میں بلند مقام پایا بلکہ دین اسلام کی تبلیغ میں بھی بنیادی کردار ادا کیا۔ اسی طرح، مغلیہ دور کی ملکہ نورجہاں جیسی خواتین نے حکومتی امور میں فعال شراکت داری کا ثبوت دیا۔
موجودہ دور میں بھی خواتین کا جوش اور حوصلہ کم نہیں ہوا۔ فاطمہ جناحؒ نے پاکستان کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ بینظیر بھٹو نے سیاست کے میدان میں ایک نئی مثال قائم کی۔ تعلیم، صحت، ٹیکنالوجی اور فنون لطیفہ جیسے شعبوں میں آج کی خواتین کامیابی کی نئی داستانیں رقم کر رہی ہیں۔
بزرگ خواتین کی تربیت اور ان کے تجربات نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہیں۔ انہوں نے مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے جو استقامت دکھائی، وہ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ہمت اور محنت سے ہر مقصد تک پہنچا جا سکتا ہے۔ خواتین کی معاشرتی حیثیت کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں مساوی مواقع دیے جائیں اور ان کی کاوشوں کو سراہا جائے۔
آئیے، ہم بزرگ خواتین کے احترام کو اپنی روایت کا حصہ بنائیں اور ان کی عظمت کو ہمیشہ یاد رکھیں۔